قاری محمد طیب قاسمی (۱۸۹۷ء ۔ ۱۹۸۳ء) کی تالیفات میں تفسیری ابحاث:مجموعہ رسائل حکیم الاسلام جلد اول کا تخصیصی مطالعہ
Exegetical research in the compilations of Qari Muhammad Tayyab Qasmi (1897-1983): A special study of the first volume of Rasa'il al-Hakim al-Islam
Abstract
Abstract Views: 0Darul Uloom Deoband and its associated figures are on the top list among the institutions and personalities who played an important role in the survival and revival of Muslim religious thought in the Indian subcontinent. In the latter half of the 19th century AD, the people who had heartache related to the thought of Shah Waliullah created a religious institution called Darul Uloom Deoband for the survival and revival of the Muslim thought, which in the following centuries fulfilled its purpose of establishment and formation in a good way. Qari Muhammad Tayyab Qasmi bin Maulana Muhammad Qasim Nanotowi, was the trustee of this intellectual, religious and intellectual legacy. For more than half a century, he was the patron of Darul Uloom Deoband. He was a perfect theologian, a wise leader and administrator, and a comprehensive theologian. He used to have no difficulty in giving a continuous and frank speech for two or three hours on the most important issues and presenting solid academic material. He had a special ability in explaining the facts and mysteries of Shariat and inventing subjects. In particular, he presents the Qur'anic verses as evidence and brings out such knowledge points from this particular verse that are not seen in the earlier exegesis collection. In the present paper, the contents related to beliefs, ideas, actions and ethics mentioned in “Khutbat Hakeem al-Islam Vol.1” are collected and analysed from an exegetical point of view.
Downloads
References
۔ القلم ۰۴: ۳۵
۔احمد بن حنبل، مسند احمد، حدیث السید ۃ عائشۃ رضی اللہ عنھا(بیروت: دار احیاء التراث العربی، ۲۰۰۲م)، ۵۰: ۱۱۶۔
۔ البیھقی، شعب الایمان (بیروت: دارالعلم، ۱۹۹۸م)، ۴: ۴۹۸۔
۔ قاسمی،قاری محمد طیب ، خطباتِ حکیم الاسلام، مرتبہ: محمد عمران قاسمی بگیانوی (مردان: مکتبۃ الاحرار، ۲۰۱۱)، ۱: ۲۵۳۔
۔ قاسمی،قاری محمد طیب ، خطباتِ حکیم الاسلام، ۱: ۲۵۴۔
۔ وسیم اعجاز (کراچی)، مضمون، در، مجلہ ماہ نامہ رحیمیہ (لاہور: ستمبر ۲۰۲۰ء)، ۱۱۔
۔ رضوی ،سید محمد ، تاریخ دارالعلوم دیوبند (لاہور: ادارہ اسلامیات، س ن)، ۱: ۲۸۲۔
۔ رضوی ،سید محمد ، تاریخ دارالعلوم دیوبند،۱: ۳۰۰۔
۔ الحاکم نیسابوری، المستدرک، کتاب الفتن والملاحم، باب یوما یوم کسنۃ، (بیروت: دار احیاء التراث، ۲۰۰۱م)، رقم: ۸۵۹۲
۔ ابن بطۃ، الابانۃ الکبریٰ، (بیروت: دارالعلم، ۱۹۹۹)، رقم: ۱۶۲۱ ۔
۔ بخاری، الجامع الصحیح، (بیروت: دار احیاء التراث، ۲۰۰۱)، رقم: ۱۶۶ ۔
۔ اربعون حدیثاً من فضائل القرآن، الجزء ۱، الحدیث ۱ (بحوالہ المکتبۃ الشاملہ، السعودیہ، ۲۰۲۲)، رقم: ۱ ۔
۔ سورۃ یٰسین: ۳۶: ۱۳۔
۔ قاسمی، محمد طیب، مجموعہ رسائل حکیم الاسلام، (مکتبۃ الاحرار، مردان، ۲۰۱۱)،۱: ۸۷۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۸۷۔
۔ الطلاق۶۵: ۲
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۸۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۹۰۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۱۰۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۴۷۷ ۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۱۴۵۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۹۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۳۸۶۔
۔ ابراہیم ۱۴ : ۲۴
۔ اس مضمون کی کئی مثالیں تفسیر میں موجود ہیں۔ جیسے جلد اول، ص: ۳۹۷، وغیرہ
۔ المائدہ۵: ۳؛ الحجر۱۵: ۹؛ الاحزاب۳۳: ۴۰؛ البقرہ۲: ۱۲۹؛ القیامۃ ۷۵: ۱۶
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۱۵۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۶۰۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۶۲۔۲
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۶۳۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۷۴۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۲۶۸ تا ۲۷۰، ۲۹۱؛ ۳۱۹؛ ۳۳۰ ؛ ۳۶۹۔ وغیرھم۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۶۸۔
۔ قاسمی، مجموعہ رسائل،۱: ۵۶۹۔
Copyright (c) 2024 Asim Naeem
This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.
Authors retain copyright and grant the journal right of first publication with the work simultaneously licensed under a Creative Commons Attribution (CC-BY) 4.0 License that allows others to share the work with an acknowledgement of the work’s authorship and initial publication in this journal.